Posts

تانگیر وادی

Image
تانگیر وادی ..کے کے ایچ پر داسو سے چلاس کی جانب 57 کلو میٹر اور چلاس سے داسو کی طرف 64 کلو میٹر کے فاصلے پر سندھ دریا پر تانگیر برج آتا ہے .اس برج کو کراس کرنے کے بعد اندر کی طرف جائیں تو تو تانگیر وادی شروع ھو جاتی ہے ..یہ ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو تحصیل ہیڈ کواٹر کا درجہ رکھتا ہے اور تانگیر برج سے اس کا فاصلہ 17کلو میٹر ہے یہ ایک خوبصورت جگہ ہے یہاں کا موسم بہت اچھا ہوتا ہے .ادھر کوئی ہوٹل نہیں ہے صرف ایک ریسٹ ہاؤس ہے .یہاں کے لوگ بہت پر امن اور مہمان نواز ہیں باہر سے کوئی بھی مہمان خوا وہ کوئی اجنبی ہی کیوں نہ ھو اس کو اپنا مہمان بناتے ہیں عام طور پر ٹورسٹ اس علاقہ میں نہیں اتے کیوں کہ زیادہ تر ٹورسٹ چلاس سے آگے کے علاقے کو ہی گلگت بلتستان اور پر فضا مقام سمجتھے ہیں حالانکہ ادھر آنا زیادہ آسان ہے Tangeer Valley  ....

قراقرم کو دردستان بھی کہا جاتا ہے

Image
قراقرم کو دردستان بھی کہا جاتا ہے کیونکے یہ تہذیب باہر کی دنیا سے کٹی ہوئی تھی مشکل راستے مشکل نقل مکانی آمدو رفت میں شدید مشکلات کالے کالے دیو ہیکل بلند پہاڑ جن تک رسائی ایک جان جوکھوں کا کام تھا پھر کچھ سر پھرے مزدوروں اور انجنیروں نے ایک ناممکن کام کو ممکن بنایا اور قراقرم سڑک بنا ڈالی ہمارا سلام ان جوانوں کو، پھر یہاں قدرت اپنا کھیل کھیلتی رہتی ہے یا یوں کہیے حضرت انسان اور پہاڑ ایک دوسرے سے سینگ پھنسا کر بیٹھے ھیں عطا آباد بھی ایک قدرتی آفت تھی جس کو پھر بلند حوصلہ لوگوں نے کامیابی سے تسخیر کیا تا حد نگاہ پھیلے پانیوں کی وسیع جھیل عطا آباد

نیلم داستان

حریر وحید عالم *-*-*-*-*-*-*-*-*-*-*-** آدھا گھنٹہ ہونے کو تھا۔ دھند کے بیچوں بیچ دو موٹر سائیکل آتے ہوئے نظر آئے۔ سانس جو کتنی ہی دیر سے حلق میں پھنس چکی تھی،دوبارہ رواں ہوئی۔ محسوس ہو رہا تھا آگے آگے اظہر ہے اور ساتھ پیچھے ٹیپو موٹر سائیکل چلا رہا ہے۔ ہم نے دل ہی دل میں رب تعالیٰ کا شکر ادا کیا اورخشمگیں نظروں سے ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے،سب کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ گل کی آنکھوں میں باقاعدہ آنسو آ چکے تھے۔ اس لمحے ہمیں احساس ہوا کہ اپنے کیا ہوتے ہیں اور ان کی کمی کتنی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ میں تصور میں اپنے آپ کو ٹیپو کے ساتھ لپٹا ہوا محسوس کر رہا تھا اور سر کو اس کے کندھے پر رکھ کر آنسوؤں سے اسے اس بات پر مائل کر رہا تھا کہ خبردار آئندہ جو اس طرح ہم سے دور ہوئے، چشم تصورات میں قیس ہم سب کو باری باری گلے مل رہا تھا۔ میں انہی سوچوں میں گم تھا کہ اظہر نے پاس آ کر اپنا موٹرسائیکل کھڑا کیا، اس کے چہرے کی خوشی دیدنی تھی، کچھ لمحے بعد وہ دو بھی پاس آ کر کھڑے ہوئے گل آنسو پونچھتے ہوئے قیس کی طرف بڑھا ہی تھا ٹیپو کی طنز آمیز بات نے اسے روک دیا۔ "ادھر کیوں کھڑے ہ

Nothern Area Toursim Map

Image
Full Map of Northern Area Of beautiful Pakistan.

ایک تاج محل

Image
 ہماری ٹیم اے-جے-کے ٹوؤرازم اینڈ آرکیالوجی لوج (کیل) کے قریب 2-منٹ والی ڈولی میں بیٹھ کر بائے ایئر ارنگ کیل کی پہاڑی تک پہنچی اور 25 منٹ کی ٹریکنگ کر کے ارنگ کیل میں داخل ہو گئے۔ ویسے تو 20 منٹ میں پہنچے، 5 اضافی منٹ مَیں نے عورتوں، بیماروں، یتیموں اور مساکین کے لیے بڑھا دیے ہیں تاکہ انہیں پرابلم نہ ہو۔ ارنگ کیل کی پہلی ڈھلوان پر کھڑے ہوئے شونٹر کی جانب "سروالی پِیک" ایک ماڈل کی مانند نظر آ رہی تھی۔ یہ چوٹی نانگاپربت میسف کے اس سلسلے سے تعلق رکھتی ہے جو آزاد کشم یر میں داخل ہو جاتا ہے اور اُسے کسی چوکی پر نہیں روکا جاتا۔ اسی چوٹی کو ڈابر پِیک اور توشی-ری بھی کہتے ہیں۔ چوٹی کے عین پیچھے نانگاپربت کا میزینو پاس ہے۔ مَیں نے سروالی کو دیکھتے ہوئے دل ہی دل میں فاتحہ پڑھی.. 31 اگست 2015 کو ہمارے سرکل کے کچھ کوہ پیما اسی چوٹی پر کھو گئے تھے۔ اب یہی چوٹی اُن کا تاج محل ہے۔ اللہ عمران جنیدی، خرم راجپوت اور عثمان طارق کو جنت میں بھی یہی چوٹیاں نصیب کرے۔۔ آمین۔

وادی نیلم

Image
  ﺳﻨﺎ ﮨﮯ ﺁﺋﯿﻨﮧ ﺗﻤﺜﺎﻝ ﮨﮯ ﺟﺒﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺟﻮ ﺳﺎﺩﮦ ﺩﻝ ﮨﯿﮟﺍﺳﮯ ﺑﻦ ﺳﻨﻮﺭ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺭﮐﮯ ﺗﻮ ﮔﺮﺩﺷﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻃﻮﺍﻑ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﭼﻠﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﭨﮭﮩﺮ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟﭨﮭﮩﺮﯾﮟ ﮐﮧ ﮐﻮﭺ ﮐﺮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﻓﺮﺍﺯ ﺁﺅ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﺳﻔﺮ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ

گفتگو۔۔۔۔۔۔۔ سر راہ

Image
                                                                        گفتگو۔۔۔۔۔۔۔ سر راہ گزرے دو دن سے یہ میرا مشغلہ ہوگیا تھا کہ میں مختلف چیزوں سے بات کرنے کی کوشیش کرتا اور آگے سے اس کا اپنے طور سے آتے جواب کا نتیجہ اخذ کرنے کی کوشیش کرتا مثال کے طور پر بہت پیچھے جنگل میں بہت سارے گھوڑے تھے قریب سے گزرتے ہوئے ان میں سے ایک کی طرف منہہ کرکے پوچھا تم نے گھاس کھائی آج جواب میں اس نے مکمل گردن موڑ کر کر میری طرف دیکھا میں کیا سمجھا اس نے کیا سمجھانے کی کوشیش کی نہیں جانتا اسی طرح راستے میں ایک بڑی آبشار جلوہ گر تھی میں نے پورے یقین سے اس سے پوچھا کہ تم کب تک بہتی رہو گی اسی وقت عین اسی وقت جیسے ہی میری بات ختم ہوئی پانی کے بہت سارے قطرے ایک بڑی مقدار میں سیدھی میرے چہرے پر آئے لگتا تھا وہ برا منا گئی ہے تب میں نے رک سیک پہنا اور کوئی چار گھنٹے کی مسافت کے بعد میں پتھروں کو ہنر مندی سے جوڑ کر بنائی گئی چھوٹی سی دیوار کے ساتھ اپنے رک سیک کو ٹیک لگائے بوتل میں انرجائل ڈال رہا تھا کیا تم جانتے ہو میں کون ہوں۔۔۔۔۔۔۔ ہوا تیز چل رہی تھی کالے سیاہ بادل میرے سام