گفتگو۔۔۔۔۔۔۔ سر راہ
گفتگو۔۔۔۔۔۔۔ سر راہ گزرے دو دن سے یہ میرا مشغلہ ہوگیا تھا کہ میں مختلف چیزوں سے بات کرنے کی کوشیش کرتا اور آگے سے اس کا اپنے طور سے آتے جواب کا نتیجہ اخذ کرنے کی کوشیش کرتا مثال کے طور پر بہت پیچھے جنگل میں بہت سارے گھوڑے تھے قریب سے گزرتے ہوئے ان میں سے ایک کی طرف منہہ کرکے پوچھا تم نے گھاس کھائی آج جواب میں اس نے مکمل گردن موڑ کر کر میری طرف دیکھا میں کیا سمجھا اس نے کیا سمجھانے کی کوشیش کی نہیں جانتا اسی طرح راستے میں ایک بڑی آبشار جلوہ گر تھی میں نے پورے یقین سے اس سے پوچھا کہ تم کب تک بہتی رہو گی اسی وقت عین اسی وقت جیسے ہی میری بات ختم ہو...
Comments
Post a Comment