میں تمہارے سامنے بے بس ہُوں۔۔ مانا تم عظیم ہو۔۔ مہیب ہو۔۔ بڑے ہو۔۔
میں تمہارے سامنے بے بس ہُوں۔۔ مانا تم عظیم ہو۔۔ مہیب ہو۔۔ بڑے ہو۔۔
پر میں بھی تو چار سُو پھیلتا ہُوں۔۔ میرے نرغے میں بھی تو کُل جہان آتا ہے۔۔ کہیں جلدی۔۔ کہیں دیر سے۔۔ مجھے بھی تو ازل سے ابد تک یہ طاقت بخشی گئی ہے۔۔ کہ میں ہر شے کو اپنے اندر سمو لُوں۔۔ میں ہر اُس جگہ پلک جھپکتے میں پہنچتا ہُوں جہاں سے روشنی اپنا رُخ موڑ لے۔۔ میرے وجود سے بہرحال انکار ممکن نہیں۔۔ پر۔۔۔۔۔۔
پر کیوں تم پر میرا زور نہیں چلتا۔۔ کیوں تم میرے قابو میں نہیں ہو۔۔ میں اندھیرا ہوں۔۔ مجھے بڑھنا ہے اور رات کے اِس پہر ہر شے پر اپنی مہر ثبت کرنی ہے۔۔ کیوں میرے وجود سے بے نیاز ہو تم۔۔؟؟
کیونکہ میں نانگا پربت ہوں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رہے نام اللہ کا۔۔
Comments
Post a Comment